Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عورتیں ہمیں دھکیلتی ہیں

فاطمہ مہرو

عورتیں ہمیں دھکیلتی ہیں

فاطمہ مہرو

MORE BYفاطمہ مہرو

    ہم گندم پر اکتفا کر لیتے

    لیکن ہمارے سامنے کچی روٹی کی مہک رکھی گئی

    اور پھر روزے توڑنے پڑے

    ہم ایک گناہ پر راضی تھے

    لیکن ان میں مامتا کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی

    سو ہمیں سارے ثواب کھونے پڑے

    ہم اپنی زمینوں پر مطمئن ہونے کو تھے

    کہ جنگل میں لکڑہارے سے ملاقات ہو گئی

    اور اچانک برسات

    ہمیں چار کے معنی معلوم بھی نہ ہو پاتے

    اگر ہم کبھی ایک سے سیر نہ ہوئے ہوتے

    اور اس عمل کو ضرب مسلسل سے نہ گزارا جاتا

    ہمیں ہر کنویں میں خودکشی کا شوق بھی نہ ہوتا

    اگر وہ ہماری رات سے زیادہ گہرے نہ ہو سکتے

    اور پانی مزید سستا

    ہم ان کے پیروں تلک رہتے

    اگر دل کا راستہ ناف سے ہو کر نہ جاتا

    اور دماغ وہ تکیوں پہ نہ دھر آتیں

    ہمیں سرخ رنگ کی عادت ڈالی گئی

    جس سے ان پر لگنے والے سارے دھبے ہمارے کہلائے

    اور شراب کے معنی بدلتے رہے

    ہمیں آگ سے کھیلتے ہوئے

    ایک رات بھی نہ مکمل ہوئی کہ اعلان ہوا

    اپنی مرضی سے کھیلنے پر ہاویہ ہمیشہ کے لیے تمہاری ہوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے