عوام
کھڑے ہو آج جس تہذیب کے اونچے منارے پر
سجایا ہے اسے شاید ہمیں بدنام لوگوں نے
جدھر سے چل کے تم پہنچے ہو ان زریں منازل تک
دکھائی ہے تمہیں وہ راہ ہم ناکام لوگوں نے
تمہاری بزم ذہن و فکر کی آرائشیں کی ہیں
ہم ایسے ہی اسیر گل اسیر جام لوگوں نے
تمہارے جادۂ گل رنگ کی یہ احمریں شمعیں
جلائی ہیں ہم ایسے ہی اسیر دام لوگوں نے
کسی انداز سے لیکن تمہیں پہنچا دیا ہوگا
نئی دنیا نئے انساں کا یہ پیغام لوگوں نے
کہ اکثر اپنے ہی تخئیل کے خوش رنگ پھولوں کو
مسل کر پھینک ڈالا ہے بہ وقت شام لوگوں نے
بٹھا کر معبد زریں میں خود نوریں خداؤں کو
کیا ہے کس طرح خود ہی انہیں ناکام لوگوں نے
حسیں تعبیر دو یا تم ہمارے خواب لوٹا دو
ہماری معرفت بھیجا ہے یہ پیغام لوگوں نے
- کتاب : Intikhab-e-Kalam Salam Machhli Shahri (Pg. 28)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.