Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عوامی صبح

رشید اعجاز

عوامی صبح

رشید اعجاز

MORE BYرشید اعجاز

    عوامی صبح پھر آئی

    زمیں نے کر لیا رخ اپنا

    پھر سورج کے اس نقطے کی جانب

    جہاں یاران ہم مجلس نے امیدوں کی کرنوں کا

    سہانا روپ دیکھا تھا

    کئی صدیوں کی ظلمت کی تہوں سے

    کنواری دھوپ کا گھونگھٹ اٹھایا تھا

    قفس کی کھپچیوں پر لیٹ کر آزاد آنکھوں سے

    کئی سپنے بنے تھے

    جہاں سے اک نئے احساس کا ہالا ملا تھا

    نئی سوچوں کا دروازہ کھلا تھا

    وہی ہم تھے

    کہ اپنے حاکموں کے واسطے مرتے چلے تھے

    وہی ہم تھے

    کہ جن پر زندگی کرنے کا عقدہ کھل چکا تھا

    عوامی صبح پھر آئی

    برابر آ رہی ہے

    زمیں ہر سال اس دن کا

    اعادہ کر رہی ہے

    مگر سورج کا وہ نقطہ

    جو اس دن کا محرک تھا

    نہ جانے کیوں

    مجھے کچھ اجنبی سا لگ رہا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے