ایاز چپ ہے
صدائے محمود حرب تازہ کی تیز تر رو میں
بہہ گئی ہے
ایاز چپ ہے
ایاز چپ ہے کہ اب اسیران شب بھی
خوابیدہ عکس لے کر
تھکی تھکی خواہشوں کے سینوں پہ سو گئے ہیں
وہ دن کہ جس دن
جلے ہوئے طاقچوں پہ حرفوں کی بے کفن لاش
دفن ہوگی
وہ دن کلینڈر کی سبز تہ سے سرک گیا ہے
ایاز چپ ہے
لٹی ہوئی بستیوں میں تاریخ کا پڑاؤ
صفوں میں ترتیب ڈھونڈھتا ہے
لہو کی حدت میں منقسم صبح کم نصبیاں کا گرم سورج
ہزار ہا گرہیں کھولتا ہے
تو شہر کہسار کے جلو میں قدیم شاہراہ پوچھتی ہے
ایاز چپ ہے کہ بولتا ہے
ایاز چپ ہے
صدائے محمود حرب تازہ کی تیز تر رو میں بہہ گئی ہے
- کتاب : Quarterly Tasteer Lahore (Pg. 162)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : Roon No.1 1st Floor, Awan Palaza, Shadman Market (7,8, October 98 To March 1999)
- اشاعت : 7,8, October 98 To March 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.