ازل کے مصور سے
بنا بنا کے تو کرتا ہے کیوں فنا ہم کو
الٰہی کیسا مصور ہے تو بتا ہم کو
ہوا تھا آدم و حوا سے اک گناہ کبھی
اس اک گناہ کی اب تک نہ دے سزا ہم کو
کھلونا جان کے ہی ہم سے کھیلنا تھا اگر
تو جسم کافی تھا دل کیوں کیا عطا ہم کو
ہلے نہ تیری رضا کے بغیر جب پتا
تو حشر کیسا ملے کیوں سزا جزا ہم کو
یا کر عطا وہ نگاہیں جو دیکھ پائیں تجھے
یا آ کے سامنے جلوہ کبھی دکھا ہم کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.