Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عزم

MORE BYاسلم نور اسلم

    یاد نے اپنے پنکھ پھر سے کھول لیے

    ایک نئی اڑان کے لیے

    دور بہت دور

    فلک کے اس کونے پر

    جہاں ایک ایسی بستی ہے

    جس کی فضا میں انگنت

    رنگین نظارے بکھرے

    ہوئے ہیں

    جن کو صرف چھو کے

    روح ان بلندیوں کا

    سفر طے کرتی ہے

    جس کی آس مجھے بھی ہے

    اور تمہیں بھی

    آؤ میرے ساتھ

    میں تمہیں

    وہ سرگوشیاں سناؤں

    کبھی تم نے میرے کانوں میں

    بہت دھیرے اور

    بہت دھیرے سے کی تھیں

    میں نے جنہیں

    بہت سنبھال رکھا ہے

    اور ان تمام لمحوں کو

    سینوں میں قید کرکے

    سمندر کے خوب صورت

    نیلگوں پانی کی

    تھاہ میں چھپا دیا ہے

    تاکہ کوئی بھی آنکھ

    چھو نہ سکے

    اور مجھ سے چھین کر

    نہ لے جا سکے

    تم بھی نہیں

    ایسا پھر نہیں ہوگا

    کیونکہ

    اب میں ایسا

    ہونے نہیں دوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے