Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عظمت آدم

عبدالمجید بھٹی

عظمت آدم

عبدالمجید بھٹی

MORE BYعبدالمجید بھٹی

    ہم تمہیں قتل ہی کر دیں گے مگر آج کی رات

    مت کہو بیٹی بہو اور بہن

    تم تو ہو ایک حسیں مشغلۂ عیش و نشاط

    آج تک دیکھی نہ تھی جس کی جھلک

    گورا گورا سا بھرا جسم گداز

    جس نے ارمانوں میں اک آگ لگا رکھی ہے

    سسکیاں بند کرو اور بلکنا چھوڑو

    اپنے واویلا سے اب اور منغص نہ کرو

    چھوڑ دو اپنے عزیزوں کا خیال

    جن میں ناموس پہ کٹ مرنے کی ہمت ہی نہ تھی

    بھاگ نکلے ہیں جو جینے کی تمنا لے کر

    بھول جاؤ کہ کبھی ان سے بھی نسبت تھی تمہیں

    سورماؤں سے ملو ان کی یہ عظمت سمجھو

    محفل عیش کو ہاں اور منغض نہ کرو

    یہ نوازش نہیں کچھ کم کہ چنا ہے ہم نے

    تمہیں اس محفل عشرت کو سجانے کے لئے

    دو گھڑی رنگ جمانے کے لئے

    پونچھ لو آنسو پھرا لو آنکھیں

    لاش بچے کی نہیں یہ تو ہے ذلت کا نشاں

    کیسے انسانوں سے نسبت تھی تمہیں

    ہم نے تو رحم سے خاموش کیا ہے اس کو

    ورنہ ہم یہ بھی تو کر سکتے تھے

    ہاتھ اور پیر قلم کر کے اسے تڑپاتے

    ایک اک بوٹی اڑاتے تمہیں دکھ پہنچاتے

    تم تو خوش بخت ہو آیا نہیں یوں طیش ہمیں

    یہ تو منظور تھا خلل عیش ہمیں

    جام پر جام اٹھاتی ہوئی دو ساتھ ابھی

    چھوڑ دو اب یہ تڑپ اور پھڑک

    اس طرح رکتے بھی ہیں بڑھتے ہوئے ہاتھ کبھی

    آج کی رات فقط آج کی رات

    ایک پل کا بھی تامل ہمیں منظور نہیں

    ورنہ کچھ دور نہیں

    اپنی سنگت کے لئے پاس بلا لیں تم کو

    سامنے چھت سے جو لٹکی ہیں تمہاری بہنیں

    چھاتیاں جن کی ہیں پیروں میں پڑی

    اور جسموں میں کھبے ہیں بھالے

    اپنے بڑھتے ہوئے ہاتھوں کے جھٹکنے کی سزا

    یہ دہکتے ہوئے بھالے بھی ہیں انگارے بھی

    اور رسی کی جگہ یہ ہیں تمہاری زلفیں

    آج کی رات مگر آج رات

    ایک پل کا بھی تامل ہمیں منظور نہیں

    مسکراؤ بڑھو اور جام اٹھاؤ

    شام غم کیسی ہے اب صبح مسرت بن جاؤ

    ہم تمہیں قتل ہی کر دیں گے تمہاری خاطر

    تاکہ نامرد ذلیل اور کمینے وہ عزیز

    بھاگ نکلے ہیں جو جینے کی تمنا لے کر

    دیکھ پائیں تو نہ یہ کہہ کے تمہیں شرمائیں

    اپنے ہاں بیٹی بہو کوئی نہ تھی کوئی نہ تھی

    ہاں جو اس نام کی لڑکی تھی وہ مر کھپ بھی گئی

    اور تمہارے وہ عزیز

    ان کی عزت بھی رہے آن بھی باقی رہ جائے

    جن کے حصے میں نہ غیرت ہے نہ موت

    ہم تمہیں قتل ہی کر دیں گے مگر آج کی رات

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے