عظمتیں
عظمتیں
اپنے سینوں پہ
کتبوں کے تمغے لگائے
بڑی دیر تک
میری حیرت پہ ہنستی رہیں
جانے کتنی فتوحات کی داستاں
پتھروں کی زبانی
سناتی رہیں
گنگناتی رہیں
جانے کتنے شب و روز کے
رنگ صد رنگ نغمے
دکھاتی رہیں
دھند میں جب کوئی قافلہ
آ کے ٹھہرا
نکلتی رہی صف بہ صف
آتی جاتی رہی
لشکروں کی کمک
وہ چمک چمک
چیخ للکار چھنکار
آہ و بکا
خون کی ندیاں
عظمتیں دھند میں
سب دکھاتی رہیں
مسکراتی رہیں
گنگناتی رہیں
عظمتیں میری کتبوں کی تحریر
پڑھنے کی لا حاصلی دیکھ کر
عظمتیں رو پڑیں
عظمتیں رو پڑیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.