ہنسی رکی
تو پھر سے ماؤں
پنجوں کے بل چلتی چلتی
بازو کے ریشم پہ پھسلتی
گردن کی گھاٹی سے ہو کر
کان کی دیواروں پر چڑھتی
اندر کے دالان میں کودی
اور بدن
اک ساغر سا بیمار بدن
سارے کا سارا
ہنسی کی چڑھتی ندی کی
آفات بھری لذت کے اندر
جھٹکے کھاتا چیخ اٹھا
بس ابو
روکو اس ماؤں کو ابو
آگے مت آئے
یہ ماؤں
اور ابو نے
روک دیا اپنی انگلی کو
اور بلی
اک جست لگا کر
ابو کے سینے میں اتری
اور پھر
اس کے تن کی لمبی شریانوں میں
پنجوں کے بل چلتی چلتی
اس کی آنکھ میں آ پہنچی ہے
گھاٹ لگا کر
آنسو کی چلمن کے پیچھے
بیٹھ گئی ہے
- کتاب : TASTEER (Pg. 111)
- Author : Nasiir Ahmed Nasir
- مطبع : Room No.1, 1st Floor, Awaan Plaza, Shadmaan Market, Lahore (Issue No. 3 October/December. 1997)
- اشاعت : Issue No. 3 October/December. 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.