با عزت طریقے سے جینے کے جتن
گذشتہ آل پارٹیز کانفرنس میں
طے ہوا تھا
کہ شہر بھر کی تاریکی
آنکھ کے بوسیدہ پیالوں میں انڈیل کر
صبح، دوپہر، شام باقاعدگی سے استعمال کی جائے
تو اندھیروں میں جوتیاں ٹٹولنا
سہل ہو جائے گا
کون ننگے پاؤں محل کی طرف جائے
کہ راستے میں اچکوں کے خوف سے
کانچ کی زمین بچھا دی گئی ہے
ہمارے احتجاجی بینرز زور دار ہوا چلنے کے باعث
ہمارے سروں پہ الٹ پڑے
اور ابھرے ہوئے گومڑوں کو تاریکی نے چھپا لیا
اس کے باوجود ہماری آنکھیں
اندھیرے میں دیکھ سکتی ہیں
دیکھ سکتی ہیں کہ دائیں بائیں رہنے والوں نے
آنکھوں کو بدن میں غیر ضروری سمجھا
اور محل والوں کو عطیہ کر دیں
اگر اس برس بیرونی گاہکوں کی آمد و رفت
محدود رہی تو عین ممکن ہے
ہماری جوتیاں ہمارے سروں سے اتار کر
پیروں میں پہنا دی جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.