Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بابا دور چلے گئے

رخسانہ امروہوی

بابا دور چلے گئے

رخسانہ امروہوی

MORE BYرخسانہ امروہوی

    ریل کی آہنی پہیوں میں

    اک جنبش ہوئی

    دھیرے دھیرے بڑھی رفتار اس کی

    پہلے درجے کے

    ایک ڈبے میں

    ایک تنہا مسافر

    مڑ مڑ کر یہ کس کو دیکھتا تھا

    ہلا کر ہاتھ اس سے

    کہہ رہا تھا

    الوداع رخصت

    اور وہ ننھی سی

    اک معصوم بچی

    اپنی ماں کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے

    ریل کی بڑھتی ہوئی رفتار کو

    نیچا دکھانے

    دوڑنے لگتی ہے تیزی سے اور

    رندھی ہوئی آواز میں

    یہ کہتی جاتی ہے

    خدا حافظ مرے بابا خدا حافظ

    آداب مرے بابا آداب

    تیز رفتاری سے گاڑی

    ہو گئی نظروں سے اوجھل اور

    ماں کے پیروں سے لپٹ کر

    روتے روتے

    کہا بچی نے

    امی جیسے بابا جان

    ہم کو چھوڑ کر تنہا گئے ہیں

    دور ہم سب سے

    یہ وعدہ کیجئے امی

    کہ مجھ کو چھوڑ کر

    بالکل اکیلی

    کبھی مت جائیے گا

    کبھی مت جائیے گا

    میری امی میری امی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے