Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بابا کتا بھی روتا رہا

ریاض توحیدی

بابا کتا بھی روتا رہا

ریاض توحیدی

MORE BYریاض توحیدی

    بابا میں بہت روئی تھی

    مجھ سات برس کی نا سمجھ بچی کو

    کتے اور انسان کے فرق کا کیا پتہ تھا

    میں تو اپنی کاپی پر محبت کے قلم سے

    انسان کی تصویر بناتی تھی

    اور کتے کی تصویر بناتے بناتے

    نفرت خود بخود دل میں امنڈ آتی تھی

    لیکن

    آج جب میں گھر سے اسکول کی طرف

    نکل پڑی تو

    راستے پر

    کتے اور انسان کا سامنا ہوا

    کتے کو دیکھ کر میں تو ڈر ہی گئی

    اور انسان کی طرف بھاگی

    لیکن

    مجھے تب احساس ہوا کہ

    جس کتے سے میں نفرت کرتی تھی

    اس کی آنکھوں میں میرے لئے محبت

    ابھر آئی ہے

    کیونکہ

    درندے نے جب مجھے گھسیٹ کر

    جھاڑیوں کے پیچھے

    اپنی نفرت کا نوالہ بنا لیا

    اور

    میرے گلابی جسم کو

    اپنے زہریلے پنجوں سے

    ریزہ ریزہ کرنے لگا

    زہریلی خراش جوں ہی

    گلابی جسم کو پارہ پارہ کرتی ہوئی

    جگر کو چیر گئی

    تو آخری ہچکی کے ساتھ ہی بابا

    مجھے محسوس ہوا کہ

    انسان کی حیوانیت دیکھ کر

    وہ بے زبان کتا بھی

    روتے روتے

    انسانیت کا ماتم منا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے