بابا
تمہاری جانب دعا کے موتی روانہ کرتے
دکھا یہ سکتے
کہ لاڈلی کی سنہری آنکھیں بھری ہوئی تھیں
وہ ایک چٹھی کہ جس میں خود کو دلاسہ دیتے
بلک رہی تھی
وہ بکھرے صفحات ڈائری کے
کہ جن میں تم پر لکھی تھیں نظمیں
بھرے تھے اشعار
کیسے بھیجیں
کہ تم تو مٹی کے گھر میں جا کے بسے ہوئے ہو
زمین والوں کو آ کے دیکھو
کہ بن تمہارے
ہماری عیدیں بھی ماتموں کی طرح گزرتی ہیں بین کرتے
اداسیوں کی سیاہ بھٹی میں جلتے بجھتے
کہ آسمانی بشارتوں کا جو سلسلہ تھا
وہ ایک مدت سے توڑ رکھا ہے
جوڑ ڈالو
تمہارے خوابوں کی منتظر ہے تمہاری لاڈو
سو اس سے پہلے سفر کے اسباب باندھ لے وہ
سماعتوں کو صدا سنا دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.