بعد از خدا
چراغ ہے، کتاب ہے سوال ہے، جواب ہے
کہ آسماں منڈیر ہے کہ یہ زمیں بھی ڈھیر ہے
کسی کا کوئی نام ہے نہ زندگی مدام ہے
مگر وہ ایک شخص ہے جو دھوپ کی کگار ہے
جہاں کا اس پہ بار ہے
چلے چلو کہ وقت ہے، عذاب کتنا سخت ہے
مگر وہ کب زوال ہے، وہ موسموں کی شال ہے
پہن رہی ہے شام بھی بدل رہی ہے رات بھی کہ اگ رہا ہے آسماں کی دھل رہی ہے پھر سحر
چراغ ہے، کتاب ہے، سوال ہے، جواب ہے
مگر ہیں لوگ آج کل
نہ اس طرف نہ اس طرف نہ اس طرف نہ اس طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.