Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بعد کے بعد

نسرین انجم بھٹی

بعد کے بعد

نسرین انجم بھٹی

MORE BYنسرین انجم بھٹی

    صحیفے اترنے سے پہلے اور نبیوں کے نزول کے بعد

    ہاتھ سے گرے ہوئے نوالوں کی طرح ہمیں کتوں کے آگے ڈال دیا جاتا رہا

    اس درمیان، آنکھوں کے نیچے ہم نے اپنے ہاتھ رکھے

    کہ وہ پاؤں پر نہ گر پڑیں اور کانچ کا اعتبار جاتا رہے

    مجھے آگ سے لکھ اور پانی سے اگا

    مٹی کے ساتھ انصاف میں خود کروں گی

    وہ تو قدم قدم کانٹوں کی باڑ تک خود چل کر گئے

    آگ پہناوا کرتے تھے جو لوگ

    اور جو اکیلا تھا اس نے سرگوشی ایجاد کی

    اور جس نے قبیلہ چاہا اس نے چیخیں بنائیں اور رات کے پرندوں میں بانٹ دیں

    پردیسی ہوئے ہاتھ کونجیں پکڑتے رہ گئے

    ہوا کا بچھونا جدائی کی انگلیوں نے بنا اور محبت کرنے والے دل نے سمیٹا

    کیا پاؤں جوتوں کے لئے بنے تھے یا منزلوں کے لئے؟

    پھر تھکن نے کس کے پاؤں توڑے

    اور کون اسیر کیا کہ اس سے جوتوں کی قیمت پوچھے اور انسان کے بھاؤ بتائے

    پھر اعتبار نے کس کے ٹخنے کاٹے کہ وہ آسمان سمیت زمین پر آ رہے

    خداوند! بھیل قبیلے کے لوگ گوشت کھانا کب سیکھے

    جب ان کے منہ کو خون اور دل کو خوف خدا لگ گیا

    پھر اس کے بعد وہ سر نہ اٹھا سکے

    آزادی صرف ایک ٹھنڈی سانس تھی مقدور بھر

    اور غلامی! عمر بھر کی روٹیاں!!

    مأخذ :
    • کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 538)
    • Author : Naseer Ahmed Nasir
    • مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
    • اشاعت : Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے