Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بادۂ نیم رس

سیف الدین سیف

بادۂ نیم رس

سیف الدین سیف

MORE BYسیف الدین سیف

    کس قیامت کا تبسم ہے ترے ہونٹوں پر

    استعاروں میں بھٹکتے ہیں خیالات مرے

    میں کہ ہر سانس کو اک شعر بنا سکتا ہوں

    نظم ہونے کو پریشان ہیں جذبات مرے

    آنکھ جمتی نہیں لہراتے ہوئے قدموں پر

    کسی نغمے کا تلاطم ہے کہ رفتار تری

    رقص انگڑائیاں لیتا ہے تری بانہوں میں

    حیرت آثار ہے کیوں چشم فسوں بار تری

    بے خیالی میں نشیبوں سے گزرنے والی

    فرش ہموار سے الجھیں گے قدم رہ رہ کر

    لب تھرک جائیں گے الفاظ کی موسیقی پر

    اپنی رفتار سے الجھیں گے قدم رہ رہ کر

    دیکھتے دیکھتے بھرپور جوانی کی حیا

    تیری بے باک نگاہوں میں سما جائے گی

    پردۂ چشم سے نکلیں گی جھجک کر نظریں

    زلف ڈرتی ہوئی رخسار پہ لہرائے گی

    جسم ہر گام پہ لغزش کا اشارہ پا کر

    جام لبریز کی مانند چھلک جائے گا

    ریشمیں ریشمیں زلفوں سے پھسلتا آنچل

    کبھی شانوں سے کبھی سر سے ڈھلک جائے گا

    تیرے چہرے پہ ترے جسم کے ہر گوشے پر

    ابھی اک اور جلا اور تراش آئے گی

    اپنے اعضا کے تناسب پہ تعجب ہوگا

    پیش آئینہ گزرتی ہوئی شرمائے گی

    یوں تری چال میں آئے گا جوانی کا وقار

    جیسے مرطوب فضاؤں میں گھٹا جھومتی ہے

    جس طرح شام کو صندل کے گھنے جنگل میں

    اپنی خوشبو سے گراں بار ہوا جھومتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے