بادشاہ ہاتھی کے پاؤں کے نیچے
اچانک نہیں آیا تھا
مگر درباریوں نے فیصلہ کیا
کہ کل جو شخص سب سے پہلے
شہر میں داخل ہوگا
بادشاہت اسے سونپ دی جائے گی
اگلے دن ہاتھی نے
چپکے سے ایک بونے کو
شہر کے صدر دروازے پر
اپنی پیٹھ سے اتارا
اور بظاہر غائب ہو گیا
بونا شہر میں داخل ہوا
تو اہل دربار نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا
اور اپنے فیصلے سے آگاہ کیا
بونے نے حیرت سے سر اٹھا کر انہیں دیکھا
تو اس کی ٹوپی زمین پر گر گئی
یہ دیکھ کر مصاحبین بے ساختہ ہنس دئے
بونا کھسیانہ ہو گیا
مگر اہالی موالی فوراً ہی آداب بجا لائے
اور تخت پر بیٹھنے کی درخواست کی
بونے نے کہا
وہ صرف اس شرط پر حکمراں بنے گا
کہ سب لوگ اس کے ہم قدر ہو جائیں
مصلحت کی دلدل میں پھنسے
مفادات کی ڈور میں بندھے
ان عاقبت نا اندیشوں نے
بونے کی یہ بات مان لی
اس مرتبہ بونے نے فخر سے
سر اٹھا کر دیکھا
تو نہ اس کی ٹوپی نیچے گری
اور نہ ہی اہل دربار ہنسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.