بادشاہ تیری دہلیز کا دربان ہے
عشتار
اے آسمانوں کی ملکہ
بادشاہ تیری دہلیز کا دربان ہے
لگاش
اور
اور
ارج میں
تیرے نام کا سکہ ڈھلتا ہے
تیری زلفیں
ظفر مند لشکر کا پھریرا ہیں
اور
چہرہ
صبح کے مشرق کا آسمان
فرات کا چمکتا پانی
تیرا آئینہ ہے
کنواریاں
تیرے مقدس احاطے میں
اپنی عصمت کا سنہرا سکہ
بھینٹ کرنے آتی ہیں
تو مینارۂ بابل کی بلندی سے
بانجھ زمین کے نام
بار آوری کا سندیسہ لکھتی ہے
اے بہت سے ناموں والی
تیری ہتھیلیاں
تیرے تموز کے ہاتھوں کی گرمی سے دہکتی ہیں
جس کے سفید معبد کے سنہری کلس
میری آنکھوں کو خیرہ کرتے ہیں
تیرے ماتم داروں کے اعضائے تناسل
تیری بارگاہ کا چڑھاوا ہیں
اژدہا
تیرے پاؤں کے توازن پہ مرتا ہے
سفید شیر
تیرے سنہرے رتھ کے گھوڑے ہیں
تیرے سر پر
پر دار بیل کا سایہ ہے
اے بار آوری کی دیوی
تیرے قدموں کی آہٹ سے
مردہ زمین
ناف تک دھڑک اٹھتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.