Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بادشاہ تیری دہلیز کا دربان ہے

جواز جعفری

بادشاہ تیری دہلیز کا دربان ہے

جواز جعفری

MORE BYجواز جعفری

    عشتار

    اے آسمانوں کی ملکہ

    بادشاہ تیری دہلیز کا دربان ہے

    لگاش

    اور

    اور

    ارج میں

    تیرے نام کا سکہ ڈھلتا ہے

    تیری زلفیں

    ظفر مند لشکر کا پھریرا ہیں

    اور

    چہرہ

    صبح کے مشرق کا آسمان

    فرات کا چمکتا پانی

    تیرا آئینہ ہے

    کنواریاں

    تیرے مقدس احاطے میں

    اپنی عصمت کا سنہرا سکہ

    بھینٹ کرنے آتی ہیں

    تو مینارۂ بابل کی بلندی سے

    بانجھ زمین کے نام

    بار آوری کا سندیسہ لکھتی ہے

    اے بہت سے ناموں والی

    تیری ہتھیلیاں

    تیرے تموز کے ہاتھوں کی گرمی سے دہکتی ہیں

    جس کے سفید معبد کے سنہری کلس

    میری آنکھوں کو خیرہ کرتے ہیں

    تیرے ماتم داروں کے اعضائے تناسل

    تیری بارگاہ کا چڑھاوا ہیں

    اژدہا

    تیرے پاؤں کے توازن پہ مرتا ہے

    سفید شیر

    تیرے سنہرے رتھ کے گھوڑے ہیں

    تیرے سر پر

    پر دار بیل کا سایہ ہے

    اے بار آوری کی دیوی

    تیرے قدموں کی آہٹ سے

    مردہ زمین

    ناف تک دھڑک اٹھتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے