باغوں میں آئے گی کب بہار
نوحے لکھتے لکھتے یہ دل تھک جاتا ہے
بکھرے ہوئے ہیں سب دل والے
ہم متوالے تنہا ہیں
روشنیوں کے بیٹے تاریکی میں آ کر چمکیں
ہم راہوں میں تیار ملیں گے
جو یلغار یہاں بھی ہوگی
ہم اپنے خوں کے فواروں کو عام کریں گے
ایک چراغاں کوچۂ رسوائی میں
اک بالائے بام کریں گے
ان روزوں میں یہ دل تھک کر سو بھی چکے تو
ہم خوش ہوں گے
بادل کے تکیے پہ بہت آرام کریں گے
- کتاب : naquush (Pg. 284)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.