Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باہمی اتحاد

محمد شفیع الدین نیر

باہمی اتحاد

محمد شفیع الدین نیر

MORE BYمحمد شفیع الدین نیر

    کہنے کو تو یوں کہہ دیتے ہیں بھارت کو اگر گاڑی کہئے

    تو ہندو اور مسلماں ہیں اس گاڑی ہی کے دو پہیے

    یا مادر ہند کی آنکھوں کے ہندو مسلم دو تارے ہیں

    ہو جائیں اگر یہ شیر و شکر پھر کیا ہی وارے نیارے ہیں

    جب بات یہ ہے تو کیوں دونوں اک اک کو گرانا چاہتے ہیں

    کیوں قصر قومیت کی بنا یہ دونوں ڈھانا چاہتے ہیں

    گاڑی جو چلانا چاہتے ہو پہیہ کوئی نا ہموار نہ ہو

    گر دید کا لطف اٹھانا ہے تو آنکھ کوئی بے کار نہ ہو

    کیا ہمسایوں سے لڑ پڑنا قرآن شریف میں آیا ہے

    کیا ہمسایوں سے شر کرنا ویدوں نے کہیں بتلایا ہے

    پھر ناحق کیوں اپنی قوت کو ہم دن رات گنواتے ہیں

    خود لڑتے ہیں دکھ بھرتے ہیں جو غیر ہیں ان کو ہنساتے ہیں

    یوں آپس میں لڑتے لڑتے کیا جانئے کیا ہو جائیں گے

    اک دن ایسا آ جائے گا ہم دونوں فنا ہو جائیں گے

    اچھا یہ بات بتائے کوئی اب تک لڑ کر کیا پایا ہے

    ان روز کے قصوں جھگڑوں سے کیا ہاتھ ہمارے آیا ہے

    اس آپس ہی کی لڑائی سے افلاس سے ہم دو چار ہوئے

    اس آپس ہی کی لڑائی سے ہم ایسے ذلیل و خوار ہوئے

    ہو میری تمنا پر نیرؔ قدرت کی طرف سے صاد کہیں

    اس ملک کا ہر ہر باشندہ ہو فکروں سے آزاد کہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے