باقی دائرے خالی ہیں
رنگوں اور خوشبوؤں کی تخلیق سے پہلے
مرنے والے لمحے کی نم آنکھوں سے
آئندہ کے خوابوں کی عریانی کا دکھ جھانک رہا تھا
خط شعور سے آج اگر ہم
اس لمحے کی سمت کبھی دیکھیں تو روح میں جاگتی
گیلی مٹی کی آواز سنائی دیتی ہے
یہ دنیا تو مٹے ہوئے اس دائرے کی صورت کا عکس ہے
جس میں سوچوں آنکھوں اور حرفوں کے لاکھوں دائرے لرزاں ہیں
چاروں جانب خوشبوؤں کے آنگن میں جلتے ہوئے رنگوں کی لہریں
ہوا کی ڈور سے بندھی ہوئی ایسی کٹھپتلیاں ہیں
جو اپنے جنم کی ساعت سے اس پل تک
چپ کی لے پر ناچ رہی ہیں
جانے کب سے عریاں خوابوں کا پیراہن پہنے
آتے جاتے لمحوں پر چلاتی ہیں
دیکھو غور سے دیکھو
یہ عریانی مخفی اور ظاہر میں زندہ رابطے کی خاطر
اپنی اصل کی جانب جھکتے انسانوں کے
وصل طلب جذبوں کی طرح سوالی ہیں
باقی دائرے خالی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.