Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بارش دیکھتی ہے

نسرین انجم بھٹی

بارش دیکھتی ہے

نسرین انجم بھٹی

MORE BYنسرین انجم بھٹی

    بارش دیکھتی ہے کہ اسے کہاں برسنا ہے

    اور دھوپ جانتی ہے کہ اسے کہاں نہیں جانا

    مگر وہ جاتی ہے اور شکار ہوتی ہے

    اور کانٹوں میں پھنس کر بٹ جاتی ہے

    اور ریت کے ذروں کی طرح

    زمین سے اٹھائی نہیں جاتی

    رات سمجھتی ہے اور سمجھ کر خاموش رہتی ہے

    صرف اپنے کونوں پر گرہیں لگاتی رہتی ہے

    اور کہتی ہے

    آ مل ڈھولن یار کدی

    کیدارے کے تانے بانے میں

    دیکھ تو میں نے کیا بنا ہے

    ایک پھولبن! ایک راس بن

    اور اب

    دھارے دھارے چلی جاتی ہوں میں

    بن بیچ اتروں، کانٹے رنگ دوں؟

    دھارے دھارے بہی جاتی ہوں

    اور بھید نہیں پاتی ہوں

    نہ پل چھن کا

    نہ یگوں یگوں کے انتر کا

    تم سندر گیانی شانت ہوئے

    موہے اپنی سیت کرو سوامی

    سب چڑیاں اک سنگ بولتی ہیں

    موہے اپنی سیت کرو سوامی اور دور کہیں اڑ جاتی ہیں

    میں اپنے ہر اک کونے پر چالیس گرہیں لگواتی ہوں

    تن جونک جونک ڈسواتی ہوں

    اور دھوپ کو یہ معلوم نہیں

    کب مجھ پر سایہ کرنا ہے! کب مجھ کو روشن کرنا ہے

    کب میری خاک اڑانی ہے

    کب میرے انگ انگ بھرنا ہے

    میں گٹھری گیلے کپڑوں کی

    کس گھاٹ مجھے اب دھرنا ہے!

    مأخذ :
    • کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 539)
    • Author : Naseer Ahmed Nasir
    • مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
    • اشاعت : Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے