بارش رحمت ہے یا زحمت
بادل جب گھر کر آتے ہیں
میرے ابو ڈر جاتے ہیں
وہ کہتے ہیں دیکھو بیٹے
بارش رحمت تو ہے بے شک
کچھ مجھ کو انکار نہیں ہے
چھت بھی میں بنوا لونگا اور
چھاتا بھی لے آؤں گا میں
لیکن یہ گلیوں سڑکوں پر
جو پانی بھر جاتا ہے
تڑپا جاتا ہے یہ مجھ کو
اس کا کچھ حل بھی تو ہوگا
میں نے جب پوچھا
تو بولے
آؤ ہم سب پہلے راہ پہ آئیں
مطلب یہ کہ
پانی کے بہنے کی کوئی راہ نکالیں
گر ایسا ہو جائے تو پھر
بارش رحمت ہی رحمت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.