Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات نہیں ہو سکتی

محمد انور  خالد

بات نہیں ہو سکتی

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    وہ جو کہتے ہیں کسی ٹیڑھ بنا کوئی بات نہیں ہو سکتی

    سو آن کی آن میں ڈور پلٹ کر ماہی گیر پہ آن پڑی

    انہی موسم میں کوئی تم سا دریا پار سے آیا تھا

    اور ساری بستی روئی تھی

    اس دن بستی میں رونے والوں کا دن تھا اور تم نے کہا تھا

    یہ لوگ سمندر متھ کر پیتے تھے اب روتے ہیں

    اور تم نے کہا تھا

    ان لوگوں سے تو ساحل پر کھو جانے والے بچے اچھے ہیں

    جو ریت پہ کھیلتے کھیل کو پانی کر دیتے ہیں

    سو ٹیڑھ میں تم نے بات کہی

    ان لوگوں سے تو ساحل پر کھو جانے والے بچے اچھے ہیں

    وہ جو کہتے ہیں ہر بات میں کوئی ٹیڑھ سی ہو تو بہتر ہے

    ان لوگوں سے سر شام ملو تو بات نہیں ہو سکتی

    اور دن میں ان کے ساتھ کئی دوراہے چلتے ہیں

    اور رات میں ان کے گھر بس نیند کا سودا ہو سکتا ہے

    اور نیند کدو کی بیل ہے سوکھ گئی تو ساحل پر پیغمبر بچہ رہ جاتا ہے

    سو ٹیڑھ میں تم نے بات کہی

    اب پیغمبر سے بات نہیں ہو سکتی

    وہ جو کہتے ہیں کسی ٹیڑھ بنا کوئی بات نہیں ہو سکتی

    سو آن کی آن میں ڈور پلٹ کر ماہی گیر پر آن پڑی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے