Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات پھانسی کے دن کی نہیں

شارق کیفی

بات پھانسی کے دن کی نہیں

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    آکسیجن کی ٹیوب

    اور پھانسی کے پھندے میں ویسے بھی کیا فرق ہے

    بات پھانسی یا پھانسی کے دن کی نہیں

    موت کی بھی نہیں

    بات تو لاش کے مضحکہ خیز لگنے کی ہے

    فکر لاشے کی ہے

    جانے کیسی لگے؟

    ایک فٹ لمبی پتلی سی گردن

    مرے اتنے بھاری بدن پر

    اور زباں؟

    وو جو سنتے ہیں اتنی نکل آئے گی منہ کے باہر

    کالی مائی کی صورت

    کہیں وو ڈرا تو نہیں دے گی بچوں کو میرے

    اور وہ سب نیک انسان جو غسل دیں گے مرے جسم کو

    سو بھی پائیں گے کیا چین سے؟

    یا مرا بھوت ان کو ڈراتا رہے گا مہینوں تلک

    میں نہیں چاہتا کوئی مجھ سے ڈرے

    کوئی مجھ پر ہنسے

    زندگی اک لطیفے کی صورت کٹی کچھ شکایت نہیں

    ہاں مگر

    لاش کی شکل میں مضحکہ خیز لگنے سے ڈرتا ہوں میں

    بات اتنی سی ہے

    بات پھانسی یا پھانسی کے دن کی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 151)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے