رائیگاں وقت کے سناٹے میں
ایک آواز تھی پیلی آواز
کوئی دھڑکن تھی گزشتہ دل کی
گربۂ شب کی چمکتی آنکھیں
تاک میں تھیں کہ کہیں سے نکلے
موش بے خواب کوئی
بند آسیب زدہ دروازے
آپ ہی آپ کھلے بند ہوئے
حجرۂ تار میں جیسے کوئی
روح بھٹکی ہوئی در آئی تھی
روح کب تھی وہ نری خواہش تھی
آگ تھی
آگ پینے کی ہوس جاگ اٹھی
رائیگاں وقت کے سناٹے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.