وہ سورج کی پہلی کرن لے کے اپنے گھروں سے چلے جب
تو چہرے گلابوں کی صورت کھلے تھے
جبینوں پہ سجدوں کی تابندگی تھی
لباسوں کی شائستگی زیب تن تھی
نگاہوں میں شوق سفر کی چمک
اور قدموں میں تھی آبشاروں کی مستی
مجھے یوں لگا زندگی
آسمانوں پہ گایا ہوا گیت دہرا رہی ہے
سر شام سورج کی ڈھلتی کرن
ساتھ اپنے لیے جب گھروں کو وہ لوٹے
تو چہروں کی لالی
لباسوں کی شائستگی مر چکی تھی
نگاہوں میں گہری تھکن تھی
جو قدموں سے ٹکرا رہی تھی
مجھے یوں لگا زندگی
پھر گناہوں کی پاداش میں
آسماں کی حدوں سے نکالی گئی ہے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. e-271 p-259)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.