بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے
شیشے کے نازک برتن میں
صابن گھول رہی ہے ننھی گڑیا
نرکل کی نازک پھکنی سے
پھونک رہی ہے غبارے
ہر غبارہ اک خواب سا بن کر
تیر رہا ہے کمرے میں
کمرے کی دیواروں سے
ٹکرا ٹکرا کر ٹوٹ رہا ہے
میں خاموش اپنے کمرے میں
یہ کھیل تماشا دیکھ رہا ہوں
اس کے نازک ہونٹوں کی
نازک سی شرارت دیکھ رہا ہوں
یہ دیکھ رہا ہوں ہستی اپنی
دو چار نفس کی ہستی ہے
میں بھی اک شیشے کی دیوار ہوں
جس کے پیچھے بیٹھے اب تک
ننھے منے بچے کھیل رہے ہیں
کنکر پتھر پھینک رہے ہیں
شیشے کے نازک برتن میں
صابن گھول رہی ہے ننھی گڑیا
نرکل کی نازک پھکنی سے
پھونک رہی ہے غبارے
ہر غبارہ اک خواب سا بن کر
تیر رہا ہے کمرے میں
کمرے کی دیواروں سے
ٹکرا ٹکرا کر ٹوٹ رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.