Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بازیافت

انجلا ہمیش

بازیافت

انجلا ہمیش

MORE BYانجلا ہمیش

    ہم جن خوابوں کے پیچھے بھاگتے ہیں

    وہ آنکھ کھلتے ہی ٹوٹ جاتے ہیں

    ہم جن راستوں پر چلنا چاہتے ہیں

    وہ رستے نہ جانے کیوں اجنبی بن جاتے ہیں

    ہماری آنکھیں انتظار کرنا بھول چکی ہیں

    ہمارے آنسو خشک ہو چکے ہیں

    کسی کی یاد اب ہمیں ستاتی نہیں

    اب نہ کوئی درد ہے

    نہ کوئی خلش

    ہم نے کاٹ پھینکے وہ اعضا جو ہمیں لہو لہو کر چکے

    ہاں

    اپنے آپ سے کچھ بچھڑنے کا کچھ ملال تو ہے

    اپنے آپ پر ہنسنے کا تھوڑا غم بھی ہے

    جو جھوٹ ہم نے اپنی ذات سے بولے

    ان کی چبھن بھی ہے

    مگر اس کے سوا ہم کیا کرتے

    زندگی کو کوئی تو دینا تھا

    بنا کسی سرشاری کے

    کیونکہ ہم جانتے ہیں

    ہماری محبت سڑ چکی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے