Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچے کی فریاد

ساجد رئیس وارثی

بچے کی فریاد

ساجد رئیس وارثی

MORE BYساجد رئیس وارثی

    اے خدا کاش میں خدا ہوتا

    اور تو پھر مری جگہ ہوتا

    تجھ کو کرتا میں ایسے گھر پیدا

    جس کا گھر ہو نہ جس کے بھائی بہن

    پیدا کرتے ہی تجھ کو میں تیرے

    رات کی طرح کالے چہرے پر

    گہرے چیچک کے داغ پھیلاتا

    اور آنکھیں بھی چھین لیتا میں

    لوگ کہتے کہ کوڈیا ہے تو

    تیرے ہونے سے چھ برس پہلے

    باپ بھی تیرا خودکشی کرتا

    اسی فٹپاتھ پر اسی گھر میں

    اور ماں تیری پیٹ کی خاطر

    بیچ کر جسم اپنا گلیوں میں

    تیرے اور اپنے پیٹ کو بھرتی

    لوگ کہتے کہ تو ہے ناجائز

    کیا تیرا دل نہیں تڑپتا پھر

    اور ماں تیری طعنے سن سن کر

    تجھ کو دن رات کوستی رہتی

    پیدا ہونے سے کاش پہلے ہی

    میرے بچے تو مر گیا ہوتا

    اے خدا کاش میں خدا ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے