اک ایسا زمانہ گزرا ہے جب اپنا سہارا کوئی نہ تھا
منجھدار میں اپنی کشتی تھی محفوظ کنارا کوئی نہ تھا
صد شکر کے وہ دن بیت گئے جب کوچہ گردی کرتے تھے
اب اپنے کلب کے کاموں میں ہم وقت گزارا کرتے ہیں
تفریح کے سارے کاموں میں جب روڑے سب اٹکاتے تھے
جب کھیل کا نام آ جاتا تھا بل تیوری پر پڑ جاتے تھے
اب اپنے سارے بزرگوں کو شیشے میں اتارا کرتے ہیں
صد شکر کے وہ دن بیت گئے جب کوچہ گردی کرتے تھے
اب اپنے کلب کے کاموں میں ہم وقت گزارا کرتے ہیں
یہ لائبریری اپنی ہے یہ بینک کا کام ہمارا ہے
یہ ریڈنگ روم ہمارا ہے یہ پارک ہمارا اپنا ہے
ہم اپنے بگڑتے کاموں کو خود آپ سنوارا کرتے ہیں
صد شکر کے وہ دن بیت گئے جب کوچہ گردی کرتے تھے
اب اپنے کلب کے کاموں میں ہم وقت گزارا کرتے ہیں
اسکول میں دن بھر پڑھ لکھ کر جب شام کو ہم گھر آتے ہیں
پھر اپنے کلب میں جاتے ہیں اور اپنا جی بہلاتے ہیں
ذہنوں کو جو شل کر دیتا ہے وہ بوجھ اتارا کرتے ہیں
صد شکر کے وہ دن بیت گئے جب کوچہ گردی کرتے تھے
اب اپنے کلب کے کاموں میں ہم وقت گزارا کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.