Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچوں کا کلب

سیدہ فرحت

بچوں کا کلب

سیدہ فرحت

MORE BYسیدہ فرحت

    اک ایسا زمانہ گزرا ہے جب اپنا سہارا کوئی نہ تھا

    منجھدار میں اپنی کشتی تھی محفوظ کنارا کوئی نہ تھا

    صد شکر کے وہ دن بیت گئے جب کوچہ گردی کرتے تھے

    اب اپنے کلب کے کاموں میں ہم وقت گزارا کرتے ہیں

    تفریح کے سارے کاموں میں جب روڑے سب اٹکاتے تھے

    جب کھیل کا نام آ جاتا تھا بل تیوری پر پڑ جاتے تھے

    اب اپنے سارے بزرگوں کو شیشے میں اتارا کرتے ہیں

    صد شکر کے وہ دن بیت گئے جب کوچہ گردی کرتے تھے

    اب اپنے کلب کے کاموں میں ہم وقت گزارا کرتے ہیں

    یہ لائبریری اپنی ہے یہ بینک کا کام ہمارا ہے

    یہ ریڈنگ روم ہمارا ہے یہ پارک ہمارا اپنا ہے

    ہم اپنے بگڑتے کاموں کو خود آپ سنوارا کرتے ہیں

    صد شکر کے وہ دن بیت گئے جب کوچہ گردی کرتے تھے

    اب اپنے کلب کے کاموں میں ہم وقت گزارا کرتے ہیں

    اسکول میں دن بھر پڑھ لکھ کر جب شام کو ہم گھر آتے ہیں

    پھر اپنے کلب میں جاتے ہیں اور اپنا جی بہلاتے ہیں

    ذہنوں کو جو شل کر دیتا ہے وہ بوجھ اتارا کرتے ہیں

    صد شکر کے وہ دن بیت گئے جب کوچہ گردی کرتے تھے

    اب اپنے کلب کے کاموں میں ہم وقت گزارا کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے