خواب خرگوش توڑ دینا ہے
تم کو پڑھنا ہے خوب پڑھنا ہے
میں تمہیں تتلیوں سے بہلاؤں
یا پتنگیں اڑا کے پھسلاؤں
اور کیرم کی گوٹیوں کے ساتھ
وقت برباد کرنا سکھلاؤں
ایک ہی کام کر گزرنا ہے
تم کو پڑھنا ہے خوب پڑھنا ہے
نانی دادی سے لوریاں بھی سن
کون کہتا ہے تجھ سے موتی چن
اتنا نادان ہو گیا ہے تو
بند آنکھوں سے گا رہا ہے گن
آسمانوں کی بات کرنا ہے
تم کو پڑھنا ہے خوب پڑھنا ہے
پڑھنے لکھنے سے جی چراتا ہے
گلی ڈنڈے میں جی لگاتا ہے
گیند بلے کا تو ہے شیدائی
عمر یوں ہی گزار دیتا ہے
اب نئے راستے پہ چلنا ہے
تم کو پڑھنا ہے خوب پڑھنا ہے
نیچے درجوں میں پاس ہو جانا
ننھے منوں کا سیڑھی چڑھ جانا
ہے سفر علم کا ذرا لمبا
حوصلوں سے مگر سمٹ جانا
بند ذہنوں کا اب تو کھلنا ہے
تم کو پڑھنا ہے خوب پڑھنا ہے
ایک نعمت کتاب ہے تیری
یوں ہی ٹلتی نہیں پریشانی
اس سے ملتے ہیں فائدے سارے
اس کی برکت کرے گی سلطانی
چاند تاروں میں جا کے رہنا ہے
تم کو پڑھنا ہے خوب پڑھنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.