بچوں کو وقت دیجیے
دنیا کے کام کاج میں دنیا تمام الجھ گئی
دنیا تمام زر نہیں تھوڑی تو فکر کیجیے
رشتوں کی ہے کچھ اہمیت اپنوں کا کچھ مقام ہے
ساری وفائیں مٹ گئیں تھوڑی تو فکر کیجیے
بچے ہیں بد نصیب جو ترسے ہمارے پیار کو
بچے ہمارے پھول ہیں ہم نے جنہیں مسل دیا
چہرے وہ تکتے رہ گئے اپنوں کے پیار کے لیے
ہم نے تلاش قرب کو پاؤں تلے کچل دیا
بدلا زمانہ ہم نے تو پیچھا چھڑانے کے لیے
علم و ہنر کے نام پر غیروں کے ہاتھ دے دئے
پیدا کیا نہ اپنا پن نام کے ہم ہیں والدین
مانیں ہماری بات وہ سوچیں ذرا سا کس لیے
بچے ترستے ہیں ہمیں کیسے سکوں ملے ہمیں
دنیا کی فکر کیجیے ان کی بھی فکر کیجیے
بچے ہیں اپنے پیار کے سب سے زیادہ مستحق
پائے گا دل بہت سکوں بچوں کو وقت دیجیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.