بچوں سے خطاب
زندگی نام ہے تغیر کا
گر تغیر نہ ہو تو زیست محال
ذرہ ذرہ ہے انقلاب پذیر
یہی فطرت کی آرزو کا کمال
روک لے راستہ مشیت کا
کس کی طاقت ہے اور کس کی مجال
ایک گہرا سا ربط قائم ہے
درمیان رہ فراق و وصال
لوگ آتے ہیں لوگ جاتے ہیں
ہے یہی اپنی زندگی کا مآل
جب ترقی کے مرحلے ہوں طے
ملک و ملت کا لازمی ہے خیال
تن کی پاکیزگی بھی اچھی ہے
من کی پاکیزگی ہے حسن خصال
مہر و الفت کا درس عام کریں
بانٹنے سب میں ہے یہ آب زلال
بخش دیں گر کوئی کرے تقصیر
یہ ہے انسانیت کا اوج کمال
راستہ ہو غلط تو رک جاؤ
نہ چلو چال جو ہو ٹیڑھی چال
بھول کر بھی نہ ایسا کام کریں
جس سے حاصل ہو رنج و حزن و ملال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.