Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچپن

MORE BYثمینہ اسلم ثمینہ

    بچپن کے دکھ کتنے اچھے ہوتے تھے

    تب تو صرف کھلونے ٹوٹا کرتے تھے

    وہ خوشیاں بھی جانے کیسی خوشیاں تھیں

    تتلی کے پر نوچ کے ناچا کرتے تھے

    پاؤں مار کے خود بارش کے پانی میں

    اپنی ناؤ آپ ڈبویا کرتے تھے

    چھوٹے تھے تو مکر و فریب بھی چھوٹے تھے

    دانہ ڈال کے چڑیا پکڑا کرتے تھے

    اپنے جل جانے کا بھی احساس نہ تھا

    بھڑکے ہوئے شعلوں کو چھیڑا کرتے تھے

    آج بھی ان کی یادیں نیند اڑاتی ہیں

    بچپن میں جو ہم نے سپنے دیکھے تھے

    اب تو ایک آنسو رسوا کر جاتا ہے

    بچپن میں جی بھر کے رویا کرتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے