تمہارے گلے میں
نئے خواب کے موتیوں کی سنہری سی مالا
ہماری نہیں ہے
سمندر وہ جس پر
تمہارے قدم کشتیاں ہوں
ہمیں صرف درس فنا ہے
ہمارے لیے تو
کسی اجنبی سی صدا کے بھنور سے نکلنا بھی ممکن نہیں ہے
ہمیں آشنا سی نگاہوں سے
سبزے میں لپٹی ہوا نے بلایا تو
ہم گر پڑیں گے
خزاں کے شجر سے
کوئی آخری پھول بن کر
ہمارے ہر اک آئینے کا تو شیوہ ہے بس
ٹوٹتے دل کے احساس سے ٹوٹ جانا
قیافہ لگانا
بھلا کون سی آنکھ نمکین سے جھوٹ کے پانیوں سے بھری ہے
بھلا کون سے ہونٹ شیرینیاں بانٹتے ہیں
شروعات چاہت میں ایسا قیافہ لگانا نہیں جانتے ہم
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 162)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.