Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑا شہر اور تنہا آدمی

پرویز شہریار

بڑا شہر اور تنہا آدمی

پرویز شہریار

MORE BYپرویز شہریار

    دسمبر کا مہینہ اور دلی کی سردی

    ستاروں کی جھلملاتی جھرمٹ سے پرے

    آسمان کے ایک سنسان گوشے میں

    پونم کا ٹھٹھرتا ہوا کوئی چاند جیسے

    بادلوں میں کھاتا ہے متواتر ہچکولے

    ہولے ہولے

    تنہا مسافر

    اور دور تک کہرے کی چادر میں لپٹی

    بل کھاتی سڑکیں

    دھند کی غبار میں کھویا ہوا انڈیا گیٹ

    ٹھنڈ میں ٹھوکریں کھاتا مسافر

    خوش نصیب ہے

    بادلوں میں گھس جاتا ہے چاند

    میری کرسمس کی رونقیں پھیلی ہیں تمام

    ستاروں سے روشن سجے دھجے بازار

    لذیذ کھانوں کی خوشبوئیں جہاں پھیلی ہیں ہر سو

    بازار کی گرم فضاؤں میں

    مے کی سرمستی میں ڈوبا ہوا ہے پورے شہر کا شباب

    تنہا مسافر کی

    چند روزہ مسافت بھی کیا شے ہے یارو!

    ہم وطنوں سے دور

    اپنوں سے دور

    جمنا تٹ پر جیسے بن مانجھی کے ناؤ

    بوٹ کلب کے سرد پانی میں جیسے

    تیرتا رکتا ہوا کوئی تنہا حباب

    تنہا مسافر سوچتا ہے

    کوئی ہے جس کا وہ ہاتھ تھام لے ہولے ہولے

    کوئی ہے جو اس کے ساتھ کچھ دور چلے ہولے ہولے

    دھند میں کھوئی ہوئی منزلیں

    طویل سڑکیں

    اور تنہا مسافر

    جیسے پونم کا ٹھٹھرتا ہوا کوئی چاند

    بادلوں میں کھاتا ہے متواتر ہچکولے

    ہولے ہولے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے