Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدل گئے ہو

سید مبارک شاہ

بدل گئے ہو

سید مبارک شاہ

MORE BYسید مبارک شاہ

    بدل گئے ہو

    ذرا سے عرصے میں آہ کیسے بدل گئے ہو

    تمہیں خبر ہے

    وہ ہاتھ دھرتی نے کھا لیے ہیں

    جنہوں نے اپنی ہتھیلیوں میں

    ہماری خاطر فقط دعائیں بھری ہوئی تھیں

    تمہیں پتہ ہے

    وہ ہونٹ مٹی میں جھڑ رہے ہیں

    ہمارے چہروں پہ جن کے بوسے جڑے ہوئے ہیں

    وہ آنکھیں اندھی لحد میں شاید بکھر چکی ہوں

    وہ شب گئے تک

    ہماری راہوں میں اپنی کرنیں بکھیرتی تھیں

    ہمارے نم کو نمود دے کر

    زمیں کو اپنا وجود دے کر

    کہاں گئے ہو

    زمیں کے نم میں ہمارے پیکر پگھل گئے ہیں

    بدل گئے ہو تو آؤ دیکھو

    کہ ہم بھی کتنے بدل گئے ہیں

    دعائیں مٹی میں گر پڑی ہیں

    خدا سے کیسی شکایتیں ہوں

    چراغ سانسوں نے پھونک ڈالا

    ہوا سے کیسی شکایتیں ہوں جو گھر میں ٹھہریں تو خوف آئے

    کہ اپنے پیکر ہیں سائے سائے

    سفر پہ نکلیں تو رکتے رکتے

    کہ جیسے رخصت کرے گا کوئی

    جو راہ تھکنے لگے تو چپکے سے لوٹ آئیں

    کہ کوئی واپس نہیں بلاتا

    اداس ہوں تو کسے بتائیں

    گلے سے کوئی نہیں لگا ہے

    جو آئینوں سے الجھ پڑیں تو

    یہ کون پوچھے کہ کیا ہوا ہے

    جو تم نے بدلا ہے روپ ایسا

    تو ہم بھی ویسے نہیں رہے ہیں

    نہیں رہے ہو تو ہم بھی رہتے ہیں یوں کہ

    جیسے نہیں رہے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    بدل گئے ہو نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے