بدلتے موسم
وہی پیارے مدھر الفاظ میٹھی رس بھری باتیں
وہی روشن روپہلے دن وہی مہکی ہوئی راتیں
وہی میرا یہ کہنا تم بہت ہی خوبصورت ہو
تمہارے لب پہ یہ فقرہ کہ تم ہی میری قسمت ہو
وہی میرا پرانا گیت تم بن جی نہیں سکتا
میں ان ہونٹوں کی پی کر اب کوئی مے پی نہیں سکتا
یہ سب کچھ ٹھیک ہے پر اس سے جی گھبرا بھی جاتا ہے
اگر موسم نہ بدلے آدمی اکتا بھی جاتا ہے
کبھی یونہی سہی میں اور کو اپنا بنا لیتا
تمہارے دل کو ٹھکراتا تمہاری بد دعا لیتا
کبھی میں بھی یہ سنتا تم بڑے ہی بے مروت ہو
کبھی میں بھی یہ کہتا تم تو سرتاپا حماقت ہو
اب آؤ یہ بھی کر دیکھیں تو جینے کا مزا آئے
کوئی کھڑکی کھلے اس گھر کی اور تازہ ہوا آئے
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 154)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.