Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن کے نقرئی فانوس سے بہتی

حسن علوی

بدن کے نقرئی فانوس سے بہتی

حسن علوی

MORE BYحسن علوی

    بوڑھی روشنی کے پیلے ناخن

    وہ نیلے خون کے ساتھ نگل گئی

    رات بھر غم کی کالی چاندنی

    اس کے نتھنوں میں جمی

    کوکین کی سفیدی چاٹتی رہی

    اور چمڑے کے دانتوں سے وہ

    وحشت کا بدن کاٹتی رہی

    برف کی رانوں سے اٹھتی کچی رطوبت

    زخمی تنہائی کے بد صورت خدا سے

    مرمریں اذیت مانگتی تھی

    پیتل کے ایش ٹرے میں پڑے

    ہونٹوں کی حدت سے ابلے

    مردہ سانسوں میں لپٹے سگریٹ

    جن سے بہتی ہوئی ویلویٹی بدبو

    راکھ کے سرمئی لاشوں پر بین کرتی

    جس کی آنکھوں سے نکلتی کانچ کی تھکن

    رم کی بوتلوں میں انگلیاں چبھوتی

    ٹوٹے ہوئے اندھیرے کی چادر پر سو گئیں

    صدیوں کی مری ہوئی سلوٹیں

    اور ان سے پھوٹتی وحشت کی شوخ کرنیں

    چیختی کرسی کی پشت سے چپکے

    کاسنی رگوں میں الجھے

    ہیمیرس کے پورٹریٹ کو لمس آلود کرتی رہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے