Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہانہ

MORE BYشہناز پروین شازی

    سنو

    تم کیوں نہیں کہتے

    مرے آنسو تمہیں تکلیف دیتے ہیں

    مرے دکھ سن کے تم بھی بے بسی محسوس کرتے ہو

    میری آواز کی لرزش تمہیں بھی خوں رلاتی ہے

    میرے لہجے کی نمناکی تمہیں بے چین رکھتی ہے

    مجھے معلوم ہے لیکن یہ سب تم کہہ نہیں سکتے

    اسی لمحہ تمہیں یاد آنے لگتے ہیں

    کئی بے حد ضروری کام اور پھر تم

    اچانک منقطع کرتے ہو ٹیلیفون کی لائن

    پھر ایک میسج میں لکھتے ہو

    مجھے افسوس ہے پیکج اچانک ختم ہونے پر

    تو پھر کل بات کرتے ہیں

    مگر میں جانتی ہوں اس بہانے کو

    مجھے معلوم ہے جاناں

    مرے آنسو تمہیں تکلیف دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے