بہار بن کے چلی آ کہ جا رہی ہے بہار
فروغ ماہ سے کیا جگمگا رہی ہے بہار
گلوں میں نور کی شمعیں جلا رہی ہے بہار
زمین باغ کو جنت بنا رہی ہے بہار
شراب حسن کے ساغر پلا رہی ہے بہار
بہار بن کے چلی آ کہ جا رہی ہے بہار
چمن بہشت ہے موج شراب زمزم کیف
برس رہی ہے گل مدعا پہ شبنم کیف
یہی نشاط کے دن ہیں یہی ہے عالم کیف
کہ ذرہ ذرہ ہے بزم جہاں کا محرم کیف
بہار بن کے چلی آ کہ جا رہی ہے بہار
فروغ رنگ سے گلزار شعلہ زار بھی ہیں
فضائیں حسن کی نکہت سے مشک بار بھی ہیں
دلوں میں درد کے انداز بے قرار بھی ہیں
مسرتوں کے یہ دن جان روزگار بھی ہیں
بہار بن کے چلی آ کہ جا رہی ہے بہار
رباب عشق ہیں لرزاں ہے اک ترانۂ ناز
جمی ہوئی ہے ابھی محفل شبانۂ ناز
ابھی زبان محبت پہ ہے فسانۂ ناز
یہ تجھ سے کون کہے اے نگار خانۂ ناز
بہار بن کے چلی آ کہ جا رہی ہے بہار
گئی بہار زبانوں پہ نام باقی ہے
خیال کی تپش ناتمام باقی ہے
مئے نشاط کا بس ایک جام باقی ہے
فروغ ماہ کی بس ایک شام باقی ہے
بہار بن کے چلی آ کہ جا رہی ہے بہار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.