بہار کا آخری پھول
زمانہ نے سپرد خاک تیرے کر دئے ساتھی
نہ ان کی پتیاں باقی نہ ان میں رنگ و بو باقی
کبھی کے تیری محفل سے محبت کے رتن نکلے
ستم ہے اس گلستاں سے ترے سب ہم وطن نکلے
جدائی سے عزیزوں کی ہے بے رونق جہاں تیرا
محبت کے فسانوں سے ہے اب خالی مکاں تیرا
نہ کوئی ہم نوا تیرا تکلم ہو تو کس سے ہو
نہ کوئی چاہنے والا تبسم ہو تو کس سے ہو
نہ تیرے درد میں کوئی ترے نزدیک آتا ہے
نہ تیری بے کسی پر اب کوئی آنسو بہاتا ہے
ترے اس باغ کے تختوں پہ حسرت سی برستی ہے
پری خانہ جو تھا اک دن وہ اب اجڑی سی بستی ہے
بتا اے پھول اس جینے میں پھر تجھ کو مزا کیا ہے
جو سچ پوچھو تو اس جینے سے مر جانا ہی اچھا ہے
جدا کر کے تجھے ڈالی سے اب نیچے گراتا ہوں
حقیقت یہ ہے میں تجھ کو عزیزوں سے ملاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.