بہار کا قرض
دہکتی آگ میں پگھل کے
قطرہ قطرہ
گر رہی ہیں چوڑیاں
یہ جشن آتشیں ہے کیا بہار کا
کہ جس کی درد ناک چیخ سے لرز رہا ہے آسماں
تمام رنگ و بو کے سلسلے
یہ کھیت پھول ڈالیاں
جھلس جھلس کے سب ہوئے برہنہ اور بے زباں
افق پہ درد سے لکھے حروف
کب سے ہیں لہو میں یوں ہی تر بہ تر
یہ حادثات نو بہ نو
کبھی نہ رک سکیں اگر
تو وقفہ ہی کوئی ملے قرار کا
یہ طے کریں
وہ کون ہے چکائے گا جو قرض اس بہار کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.