انوکھا اور نیا غم شرط ہے کوئی
تمہارے خودکشی کرنے کی
تو پھر بھول جاؤ
یہاں تو بس وہی غم ہیں
پرانے غم
کہ جن سے کام یہ دنیا چلاتی آ رہی ہے
مگر تم ہو کہ ہنس دیتے ہو ان پر
اگر یہ غم تمہیں غم ہی نہیں لگتے
کہ محبوبہ تمہاری بے وفا ہے
کہ وہ بچہ
چھٹی جس کی منانا تھی تمہیں آج
ناک میں ہے آکسیجن ٹیوب اس کے
تو پھر یہ گولیاں سلفاس کی بیکار میں تم جیب میں رکھے ہوئے ہو
انہیں جا کر اسی کٹھیا میں رکھ آؤ
کہ جس میں کل ہی تم نے سال بھر کے واسطے گیہوں بھرا ہے
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 118)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.