Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت شور ہے

محمد انور  خالد

بہت شور ہے

محمد انور خالد

MORE BYمحمد انور خالد

    بہت شور ہے

    ماتحت لڑکیاں میرے زانو پہ سجدہ کریں

    خوف آلودگی شور و شر کی پذیرائی میں رو پڑے

    یہ زمینیں سیہ نسل گھوڑوں کی آواز سے جاگتی ہیں

    چشم شب کور ہر چاندنی رات میں ایک جلسہ کرے گی

    زمیں فیل بے زور کی طرح پٹتی رہی ہے

    انہی ساعتوں میں بشرط سکندر کوئی آئنے کے برابر ملے گا

    وہ ہنستی ہے اور سایۂ عافیت کے تصور کو مجروح کرتی ہے

    اسے فیل بے زور کے سامنے ڈال دو

    اس کے چہرے کو ٹوٹے ہوئے آئنے سے مسخر کرو

    وہ ہنستی ہے اور گریۂ نیم شب کے سمندر پہ اپنا علم کھولتی ہے

    ہاتھ جل مکڑیوں سے کریدے ہوئے

    پاؤں میں گھاس لپٹی ہوئی

    عافیت ہے سمندر کی بہتی ہوئی گھاس میں

    عافیت ہے سمندر کی آواز میں

    شور ہے

    شور میں عافیت

    ماتحت لڑکیو میرے زانو پہ سجدہ کرو

    یہ زمینیں سیہ نسل گھوڑوں کی آواز سے جاگتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے