Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنارس

ریاض لطیف

بنارس

ریاض لطیف

MORE BYریاض لطیف

    بھٹکتی ہوئی وقت کی آتمائیں

    ترے گھاٹ کے پتھروں کی زباں سے

    یگوں کی صداؤں کی صورت ابھر کر

    گھلی جا رہی ہے بجھے پانیوں میں

    تری سانس کی شاہراہوں پر پھوٹی

    وہی تنگ گلیاں، وہ گلیوں میں گلیاں!

    کہ جیسے رگوں کا بنے جال کوئی

    جہاں لاکھ بھٹکو، نہ کوئی سفر ہو

    سفر فاصلہ ہے، سفر مرحلہ ہے

    یہیں پر حیات اور یہیں پر فنا ہے

    اسی مرحلے سے ،اسی فاصلے سے

    اک امکان بن کر جو بہتا ہے پانی

    سبھی اپنی اپنی قدامت کے آثار

    دھیرے سے اس میں بہانے لگے ہیں

    سبھی اپنی فلک بوس تنہائی

    ترے افق پر سجانے لگے ہیں

    کوئی راگ خاموش گانے لگے ہیں

    مقدس بیابان، جسموں کے مرکز!

    تری روح کے بے کراں ،سرد کونے میں

    صدیاں غلاظت کیے جا رہی ہیں

    بنارس تری سب مجرد ادائیں

    حسیں موت پا کر جیے جا رہی ہے!

    RECITATIONS

    ریاض لطیف

    ریاض لطیف,

    ریاض لطیف

    بنارس ریاض لطیف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے