Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بند دریچے

نور پرکار

بند دریچے

نور پرکار

MORE BYنور پرکار

    بند دریچے

    جب کھلتے ہیں

    یادوں کی ہلکی سی لہر

    دل کی چوکھٹ پر

    ہلکے ہلکے دستک دیتی ہے

    جانے کیوں یہ من کی کایا

    چنچل چھایا بن جاتی ہے

    ایک اک نقش ابھر کر

    مٹ مٹ جاتا ہے

    مٹ مٹ کر پھر

    ابھرا جاتا ہے

    یہ سب تصویریں ہیں ماضی کی

    اب ان کا رنگ اڑا جاتا ہے

    اک وقت تھا

    میں نے ان میں

    دل کا خون بھرا تھا

    پھر بھی جانے کیوں

    اب بھی یہ تصویریں

    جب بھی ابھر کر

    مٹ جاتی ہیں

    خون کے آنسو

    روتا ہوں

    احساس یہ ہوتا ہے مجھ کو

    جیسے یہ تصویریں اب سوکھی ہیں

    ان کی کایا پھیکی ہے

    میں بھی ان سے کہتا ہوں

    جب جب کھولو گے

    تم بند دریچے

    سوکھنے نہ دو یہ تصویریں

    چاہتے ہو تو آنسو لے لو

    دل کا درد

    خون کا قطرہ قطرہ لے لو

    یہ سب میری یادیں ہیں

    ان کے بل پر جیتا ہوں

    جی کر پھر مر جاتا ہوں

    ایسا لگتا ہے

    جیسے ننھا بچہ

    رستہ بھولا ہو

    اور بھولی بھٹکی راہگزر سے

    گھر کو واپس آتا ہو

    لیکن راہ نہ پاتا ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے