بند ہو جائے مری آنکھ اگر
بند ہو جائے مری آنکھ اگر
اس دریچے کو کھلا رہنے دو
یہ دریچہ ہے افق آئینہ
اس میں رقصاں ہیں جہاں کے منظر
اس دریچے کو کھلا رہنے دو
اس دریچے سے ابھرتی دیکھی
چاند کی شام
ستاروں کی سحر
اس دریچے کو کھلا رہنے دو
اس دریچے سے کیے ہیں میں نے
کئی بے چشم نظارے
کئی بے راہ سفر
اس دریچے کو کھلا رہنے دو
یہ دریچہ ہے مری شوق کا چاک داماں
مری بد نام نگاہیں، مری رسوا آنکھیں
یہ دریچہ ہے مری تشنہ نظر
بند ہو جائے مری آنکھ اگر
اس دریچے کو کھلا رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.