Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بندر والا

MORE BYمحمد شفیع الدین نیر

    ڈگ ڈگ ڈگ ڈگ کرتا آیا

    بندر والا بندر لایا

    ہاتھ میں اک موٹا سا ڈنڈا

    ڈنڈے میں اک لال سا جھنڈا

    کندھے پر میلا سا جھولا

    پیچھے بندر بھولا بھولا

    بندر کے ساتھ اک بندریا

    پہنے ہوئے اک لال گھگریا

    کوچوں بازاروں سے گزرتا

    چوک میں آیا ڈگ ڈگ کرتا

    دیکھ کے کچھ لوگوں کا جمگھٹ

    اس نے کھیل جمایا جھٹ پٹ

    جب لوگوں نے گھیرا باندھا

    چھلنے لگا کاندھے سے کاندھا

    لے کر ڈنڈا رکھ کر جھولا

    بندر والا ہنس کر بولا

    ناچو بیٹا ناچو بیٹا

    بندر نے بھی جسم سمیٹا

    اپنے دونوں ہاتھ اٹھا کر

    گردن اور کولھے مٹکا کر

    جھجکا اور نہ کچھ شرمایا

    تھرک تھرک کر ناچ دکھایا

    دیکھیے اب سسرال میں جانا

    اور بیوی کو ساتھ میں لانا

    بیوی پہلے تو شرمائی

    پھر وہ چھم چھم کر آئی

    لڑکوں نے بندر کو ستایا

    بندر کو بھی غصہ آیا

    جھپٹا ان پر ڈنڈا لے کر

    ان کو ڈرایا بھپکی دے کر

    کر کے تماشے ایسے ایسے

    سب لوگوں سے مانگے پیسے

    وقت ابھی تھا ٹھنڈا ٹھنڈا

    چلتا بنا لے جھولا ڈنڈا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے